(ایجنسیز)
فلسطینی وزارت صحت نے خبردار کیا ہے کہ مصر کی جانب سے غزہ کی پٹی کی سرحد بند کیے جانے کے نتیجے میں شہر میں جانوں کے غیرمعمولی ضیاع کا اندیشہ ہے۔
مرکز طلاعات فلسطین کے مطابق غزہ وزیرصحت ڈاکٹر مفید المخللاتی نے میڈیا کو بتایا کہ غزہ اور مصر کے درمیان"رفح" گذرگاہ کی بندش سے سرحد پر پھنسے تین مریض دوائی نہ ملنے کے باعث دم توڑ گئے۔
انہوں نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں مریضوں کی بڑی تعداد بیرون ملک علاج معالجے کے لیے جانے کی خواہاں ہے لیکن مصری حکومت کی جانب سے سرحد بند کر دی گئی ہے اور سیکڑوں مریضوں کی بڑی تعداد مزید مسائل سے دوچار ہوئی ہے۔
وزیرصحت نے بتایا کہ شہر
میں سرحدوں کی بندش کے نتیجے میں غزہ کی پٹی کو بنیادی ضرورت کی ادویات کی فراہمی معطل ہو کر رہ گئی ہے جس کے نتیجے میں شہر کے اسپتالوں اور مریضوں کو سنگین مسائل کا سامنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ غزہ سے مصرعلاج کے لیے سفر کرنے والے تین مریض راستے ہی میں دم توڑ گئے لیکن مصری حکام نے انہیں سرحد پار جانے کی اجازت نہیں دی۔ غزہ کی پٹی کی واحد بین الاقوامی گذرگاہ رفح پچھلے آٹھ ماہ سے مسلسل بند ہے۔ اس دوران 450 فلسطینی مریضوں نے بیرون ملک علاج کے لیے جانے کی کوشش کی لیکن مصری بارڈر پولیس نے انہیں اپنے ملک میں داخل نہیں ہونے دیا۔ وزیرصحت کا کہنا تھا کہ مجموعی طور پر 145 اقسام کی بنیادی ادویات ناپید ہو چکی ہیں۔